جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ پر مسلسل پابندی بھارتی حکومت کی مسلم دشمنی کی عکاس ہے: بلال صدیقی
سرینگر یکم جنوری (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنما بلال احمد صدیقی نے کہا ہے کہ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ پر مسلسل پابندی آر ایس ایس کی سرپرستی والی بھارتی حکومت کی مسلم دشمنی کی عکاسی کرتی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بلال احمد صدیقی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ پابندی مودی حکومت کی فرقہ پرستی اور فسطائی ذہنیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان بلاجواز پابندیوں کو الگ کرکے نہیںبلکہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی حیثیت اور اسلامی تشخص کو نقصان پہنچانے اور تبدیل کرنے کے فسطائی حکومت کے بڑے منصوبے کے حصے کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔بلال صدیقی نے کہا کہ جامع مسجد مقبوضہ جموں وکشمیرکے مظلوم لیکن بہادر عوام کے کثیر جہتی محاذوں کے لئے ایک تاریخی بنیاد کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسجد کشمیر کی مذہبی، سیاسی، سماجی اور تعلیمی فروغ کی علمبردار اور بھارتی قبضے کے خلاف آواز بلندکرنے کا مرکزرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ بھارت کی فسطائی حکومت نے کشمیری عوام کو جامع مسجد کی مرکزیت سے محروم کرنے کے لئے نماز جمعہ پر بلاجواز پابندی لگانے کا گھناو¿نا منصوبہ بنایا ہے۔حریت رہنما نے کہاکہ بھارتی حکومت کو جامع مسجد سے منسلک عوام کے جذبات کی کوئی پرواہ نہیںہے کیونکہ یہ حکومت ایک اسلام دشمن اور مسلم دشمن حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا کر ان کے صبر کا امتحان لے رہا ہے اور اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔