کشمیری سیاسی رہنماوں کی نظر بندی غیر جمہوری ہے:کانگریس
سرینگر02جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور دیگر رہنماو¿ں کی گھر میں نظربندی غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن کی سفارشات کے خلاف پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کے احتجاجی مارچ سے قبل فاروق عبداللہ سمیت سیاسی رہنماو¿ں کوگھروں میں نظربندکیاگیا تھا۔ فاروق عبداللہ کے علاوہ جو الائنس کے صدر ہیں، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کونظربندکیاگیاتھا۔ غلام احمد میر نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاکہ حد بندی کمیشن کی سفارشات کے خلاف مجوزہ دھرنے سے پہلے فاروق عبداللہ جیسے سرکردہ رہنما کو گھر میں نظر بند رکھنا غیر اخلاقی اوربھارتی جمہوریت کی بنیادوں کے خلاف ہے جس میں ہر شہری کے لیے اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گھر میں نظر بندی حکام کی طرف سے نئے سال کا تحفہ ہے۔ انہوں نے فاروق عبداللہ اور پی اے جی ڈی کے دیگر رہنماو¿ں کی غیر قانونی نظر بندی کی مذمت کی۔پی اے جی ڈی مقبوضہ جموں و کشمیر میں پانچ سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کی کوشش کررہا ہے اور اس میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی شامل ہیں۔ اس الائنس کو اگست 2019 میں مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔غلام احمد میر نے کہاکہ کانگریس کا خیال ہے کہ اس طرح کے غیر جمہوری اقدام سے کشمیر ی عوام مزید مایوس ہوجائیں گے جو پہلے ہی موجودہ نظام پر اعتماد کھو چکے ہیں۔