محبوبہ مفتی کی بجلی بندش کی مذمت ، سمارٹ میٹروں کوبھتہ خوری کے آلات قرار دیا
سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بالخصوص رمضان کے مقدس مہینے میں بجلی کی بندش کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں کہاکہ لوگ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے سمارٹ میٹروں کی تنصیب پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کو بھتہ خوری کے آلات قراردیا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں بجلی ہوتی ہی نہیں ہے۔ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں جس کے جواب میں قابض حکام نے بجلی ہی منقطع کر دی ہے۔ بجلی کی بندش کے خلاف پوری وادی کشمیر میں شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے اور لوگ خاص طور پر سحری اور افطاری کے دوران بجلی کی بندش پر مایوسی کا اظہار کررہے ہیں۔ کولگام کے رہائشی غلام حسن ڈار نے لوگوں کو درپیش مشکلات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اسمارٹ میٹروں کی تنصیب اور بھاری بلوں کی ادائیگی کے باوجود محکمہ بجلی لوگوں کوبجلی فراہم کرنے میں ناکام رہا۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپر ایسی ویڈیوز کی بھرمارہے جن میں لوگوں کو مساجد کے اندر اندھیرے میں نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس سے صورتحال کی سنگینی واضح ہوجاتی ہے۔ ضلع کلگام خاص طور پر کلم، حبلشی،دیوسر اور بوزگام جیسے شدید متاثر ہ علاقوں کو بجلی کی مسلسل لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ان علاقوں کے مکینوں نے بجلی کی مسلسل بندش کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی اور مذہبی فرائض کی ادائیگی متاثر ہونے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔