”دی کشمیر فائلز”بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کا مذموم منصوبہ ہے:حریت رہنما
سرینگر19 مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بالی ووڈ فلم”دی کشمیر فائلز”کو بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے اوربھارتی ہندوئوں کو کشمیری مسلمانوں کے خلاف اکسانے کی ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بڈگام میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر اس فلم کو دی جانے والی اہمیت نے کشمیری مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
حریت رہنما مولانا سبط محمد شبیر قمی نے ایک بیان میں” دی کشمیر فائلز” پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے کشمیری مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مضحکہ خیز فلم کی پوری کہانی من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد پنڈتوں کو کشمیری مسلمانوں کے خلاف اکسانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی کشمیر میں صدیوں سے تمام مذاہب کے پیروکار باہمی رواداری کے ساتھ رہ رہے ہیں لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ اس رواداری کو نقصان پہنچانے کے لیے پروپیگنڈا فلم” دی کشمیر فائلز” تیار کی گئی ہے۔مولانا سبط محمد شبیر قمی نے شب برات کے موقع پر تاریخی جامع مسجد کو بند کیے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قابض حکام کشمیری مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھیل رہے ہیں اور ان کے مذہبی معاملات میں غیر ضروری مداخلت کر رہے ہیں۔
ادھرحریت رہنما عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ نوجوانوں کے قتل اور غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے سے بھارتی جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو صرف ان کے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔صمدانقلابی نے کہا کہ یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔