علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیری سکالر پر تشدد ، طلباءکا احتجاج
لکھنو25دسمبر ( کے ایم ایس ) بھارتی ریاست اتر پردیش میں قائم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو ) میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے رہائشی ایک طالب علم پر تشدد کے خلاف سینکڑوںکشمیری طلباءنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاج کرنے والے طلباءنے بتایا کہ یونیورسٹی کے کچھ طلبہ بیڈمنٹن کھیل رہے تھے کہ اس دوران ایک کشمیری پی ایچ ڈی اسکالر نے ان سے کہا کہ وہ کھیل بند کر دیں کیونکہ انکے شور شرابے سے باقی طلبہ کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے جس پر وہ مشتعل ہوئے اور کشمیری سکالر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔احتجاج کرنے والے طلباءنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتا یا ہم چاہتے ہیں کہ انتظامیہ ہمارے ساتھی کی مارپیٹ میں ملوث لڑکوں کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی کرے ۔
دریں اثناءجموںوکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر ناصر کھوہامی نے ایک بیان میں کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میںایک ماہ میں کم از کم 3 کشمیری طلباءکو مارا پیٹا گیا جو انتہائی تشویشناک ہے۔انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ معاملے کا فوری طور پر نوٹس لے اور کشمیری طلباءکی حفاظت کو یقینی بنائے۔