مقبوضہ جموں وکشمیر:بھارتی پولیس نے فوٹو جرنلسٹ سمیت تین صحافی گرفتار کرلئے
سرینگر13اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے ایک فوٹو جرنلسٹ سمیت تین صحافیوں کوگرفتار کرلیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے فوٹو جرنلسٹ مختار ظہور کو منگل کی رات سرینگر کے علاقے ڈل گیٹ میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔ 27 سالہ مختار برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ کام کرتا ہے۔ان کی تصاویر بی بی سی کے علاوہ الجزیرہ ، دی کاروان ، بلومبرگ اور وال اسٹریٹ جرنل میں بھی شائع ہو چکی ہیں۔مختار ظہور کے اہل خانہ کے مطابق انہیں کسی کا فون آیا جس نے اسے گھر کے مرکزی دروانے پر آنے کیلئے کہا۔ مختار کی بہن نے میڈیا کو بتایا کہ جب اس نے دروازہ کھولا تو وہاں بھارتی فورسز اورپولیس کے اہلکار موجود تھے جنہوںنے اس کا نام پوچھا اور وہ اسے اپنے ساتھ لے گئے ۔فورسز اہلکار مختار کا کیمرہ اور موبائل فون بھی اپنے ساتھ لے گئے اور اسے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیاگیا۔ایس ایچ او رام منشی باغ توصیف میر نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے شک کی بنا پر پوچھ گچھ کیلئے اسے حراست میں لیا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ فوٹو جرنلسٹ سے تفتیش جاری ہے اور شاید اسے جلد ہی چھوڑ دیا جائے گا۔ تاہم انہوںنے مختار کے اہلخانہ کو اسکی نظربندی کی اصل وجہ نہیں بتائی ۔
گرفتارہونے والے دیگر دوصحافیوں میں ایک آن لائن ہفتہ وار میگزین ”کشمیر فرسٹ“ کے ایڈیٹر30 سالہ سلمان شاہ اور ایک 21 سالہ آزاد صحافی سہیل ڈار شامل ہیں ۔ دونوں ضلع اسلام آباد کے رہائشی ہیں۔ ان میں سے ایک گزشتہ پانچ دن سے پولیس کی حراست میں ہے۔