کشمیر کونسل ای یوکا افضل گور واورمقبول بٹ کو زبردست خراج عقیدت
برسلز 11فروری(کے ایم ایس)کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے عظیم کشمیری شہداء افضل گورو اور مقبول بٹ کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ کشمیر کی دھرتی کے عظیم سپوت ہیں اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق چیئرمین کونسل ای یو علی رضاسید نے دونوں شہدا ء کی برسیوں کی مناسبت سے کونسل کے مرکزی سیکرٹریٹ برسلز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان عظیم کشمیری سپوتوں نے شمع کی مانند تحریک آزادی کشمیرکو روشنی فراہم کی ہے۔انہوں نے بھارتی حکومت پر زوردیاکہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کے اجساد خاکی کو ان کے ورثاء کے حوالے کرے تاکہ وہ اپنے رسم و رواج کے مطابق ان کی آخری رسومات ادا کرسکیں اور ان کی تدفین کرسکیں۔واضح رہے کہ بھارت نے 9فروری 2013کو افضل گورو کو نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کرورثاء کی اجازت کے بغیر وہاں ہی دفن کردیاگیا تھا۔ اس سے قبل محمد مقبول بٹ کو 11فروری 1984کو اسی جیل میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو بھی ان کے وارثین کی مرضی کے خلاف وہاں ہی جیل میں دفن کردیاگیاتھا۔ علی رضا سید نے عالمی برداری خصوصا یورپی یونین سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارتی رویے کا سختی سے نوٹس لے کرنئی دہلی پر دبا ئوڈالے تاکہ افضل گورو اور مقبول بٹ شہید کی میتوں کو ورثاء کے حوالے کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ کتناظلم اورغیرانسانی فعل ہے کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کوپھانسی دینے کے بعد انکے اجسادخاکی کو کئی سالوں سے بھارت نے قید کررکھاہے۔ دنیاکا کوئی بھی مہذب معاشرہ اس طرح کا ظالمانہ رویہ اختیارنہیں کرسکتا۔علی رضا سید نے کہاکہ کچھ عرصہ بعد ثابت ہوگیا تھا کہ افضل گورو کو ایک جھوٹے الزام پر بے گناہ پھانسی دی گئی اور اسی طرح مقبول بٹ کو تحریک آزادی کشمیر کی پاداش میں سزائے موت دی گئی۔۔انہوں نے واضح کیاکہ پھانسیاں دے کر اور ظلم و جبر کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکتا۔ بھارت کو ہرحال میں کشمیریوں کوانکا حق خودارادیت دیناہوگا۔ علی رضاسید نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری پابندیاں ختم کرنے، سیاسی رہنمائوں کو رہا کرنے اور ماورائے عدالت قتل و غارت کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر جن دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا ، ان میں سردار محمود، حاجی وسیم اختر اور خالد جوشی شامل تھے۔