بھارت :کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے باعث ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے
نئی دہلی 13فروری(کے ایم ایس)بھارت میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کے رہنماجان برٹاس نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں حجاب کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر متنازع پابندی کے بعد ریاست میں ایک لاکھ سے زیادہ مسلم طالبات نے سرکاری کالجوں سے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جان برٹاس انڈین یونین مسلم لیگ کے عبدالوہاب کی طرف سے پیش کردہ پرائیویٹ ممبر ریزولوشن پر بحث میں حصہ لے رہے تھے، جس میں حکومت سے سچر کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔برٹاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہاب کی قرارداد میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے معاملات کو اجاگر کرنے میں وضاحت کی کمی ہے۔ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف کرناٹک میں ایک لاکھ سے زیادہ مسلم لڑکیاں سرکاری کالجوں سے پیچھے ہٹ گئیں۔ برٹاس نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مسلم لڑکیوں کے اندراج میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسے اس کے برعکس ہونا چاہیے تھا۔جان برٹاس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کرناٹک حکومت نے حجاب کے معاملے میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ کالج کے طالب علموں کے لیے سیکولر ڈریس کوڈ کو یقینی بنانے کے لیے حجاب کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔