مایاوتی کی اترپردیش میں مدارس کے سروے پر بی جے پی حکومت پر کڑی تنقید
لکھنو 09ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت میں بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے مدارس کا سروے کرانے کے حکم پر اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مایا وتی نے بی جے پی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مدارس کے بجائے سرکاری سکولوں کی حالت کو بہتر بنانے پر توجہ دے ۔ جمعہ کو ٹوئٹر پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدارمیں مسلم معاشرے کے استحصال، اسے نظر انداز کیے جانے اور مسلم کش فسادات سے متعلق شکایات عام تھیں، پھر بی جے نے تنگ نظری کی سیاست کر کے اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں پر ظلم و ستم کی انتہا کردی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہاکہ اب بی جے پی حکومت کی یوپی میں مدارس پر گہری نظر ہے۔ مدرسہ سروے کے نام پر مسلمانوں کے عطیات پر چلنے والے مدارس میں مداخلت کی کوششیں غیر منصفانہ ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو سرکاری امداد یافتہ مدارس اور سرکاری اسکولوں کی حالت کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے حال ہی میں ریاست میں غیر تسلیم شدہ(نجی)مدارس کے سروے کا حکم دیا ہے جس کی کئی اپوزیشن جماعتوں نے مذمت کی ہے۔