مقبوضہ کشمیر : بے روزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ
سرینگر21 اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں رواں سال ستمبر میںبے روزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہوا ہے جو کہ بڑھ کر 21.6فیصد تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ دو برس کے دوران سب سے زیادہ ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ممبئی میں قائم بزنس انفارمیشن کمپنی سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے ایک سروے میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔گزشتہ سال مئی میں جب بھارت بھر میںمہلک کورونا وبا کی وجہ سے سخت لاک ڈائون تھا مقبوضہ علاقے میں بے روزگاری کی شرح 18.7فیصدتھی جو کہ بھارت کی 14ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں بہار ، دلی ، گوا ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، جھارکھنڈ سے ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، پڈوچیری ، پنجاب ، سکم ، تمل ناڈو ، تریپورہ ، اتر پردیش اور دیگر میں سب سے بہتر تھی ۔ سروے کے کے اعداد و شمار کے مطابق مقبوضہ علاقے میں 5اگست2019سے قبل قابض انتظامیہ کی طرف سے سیاحوں اور طلباء کو کشمیر سے چلے جانے کی ہدایت کرنے کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح بڑھی تھی ۔ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی سے ایک ماہ قبل جولائی2019میں مقبوضہ علاقے میں بے روزگاری کی شرح 16.3 فیصدتھی جو اگست میں بڑھ کر 22.4فیصدہو گئی تھی ۔