مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیریوں کی بھارت سے دوری اب نفرت میں بدل گئی ہے ،را کے سابق سربراہ کا اعتراف 

A S Dulat

نئی دلی  19ستمبر (کے ایم ایس)

بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ(را) کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بھارت سے دوری اب نفرت میں بدل گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اے ایس دولت نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ اس نفرت کی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان پر باہر کے لوگ حکومت کررہے ہیں اور ان کا اپنا وزیر اعلیٰ اور حکومت نہیں ہے۔تاہم انہوں نے انٹرویو میں دانستہ طورپر کشمیریوں کے بھارتی تسلط سے آزادی کے منصفانہ مقصد کا ذکر نہیں کیاجس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں میں دی ہے ۔را کے سابق سربراہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں اہم سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں کا تعلق بھارت سے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں تعینات عہدیدار خاص طور پر جنوبی بھارت سے ہیں اور انہیں مقبوضہ کشمیر کے مقامی لوگوں یا زمینی صورتحال کی بالکل بھی سمجھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اور مقبوضہ علاقے کی موجودہ انتظامیہ کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے۔اے ایس دولت نے مزید دعویٰ کیا کہ کشمیریوں کی بھارت سے نفرت کی عکاسی اس بات سے بھی ہوسکتی ہے کہ مقامی لوگوں نے بھارتی سیکورٹی فورسز اور پولیس کو غلط معلومات دیں ، جس کے نتیجے میں ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ جیسے واقعات رونما ہوئے ۔انہوں نے نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ کی طرف سے پیش کئے جانے والے نظریے کی تائید کی کہ ہم پاکستان سے بات چیت کے بغیرمقبوضہ کشمیر میں خونریزی اور تشدد کے خاتمے کی امید نہیں کر سکتے۔ اے ایس دولت نے تجویز پیش کی کہ اگر بھارتی حکومت پاکستان کی نگران حکومت سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے تو وہ آرمی چیف سے براہ راست بات کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 2021میں دونوںملکوں کے درمیان جو جنگ بندی کامعاہدہ ہوا تھا ،وہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے اس وقت کے پاکستان کے آرمی چیف جنرل باجوہ کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کا نتیجہ تھا۔را کے سابق سربراہ نے کہا کہ وہ بھارتی فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر کے حال ہی میں کیے گئے اس دعوے سے بالکل متفق نہیں ہیں کہ ‘عسکریت پسند’ پنجاب یا نیپال کی سرحد سے آئے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ یہ قبول کرنا مشکل ہے کہ عسکریت پسند نیپال سے ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ تک سفر کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کوکرناگ میں بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپ کرنے والے عسکریت پسند اچھی طرح سے تربیت یافتہ تھے اور جنگی صلاحیتوں کے حامل تھے ، جنہیں مقامی لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ امرجیت سنگھ دولت نے کہاکہ یہ ایک اچانک حملہ تھا اور بھارتی فورسز "فیصلے کی غلطی” کی وجہ سے ایک جال میں پھنس گئیں۔  انٹرویو میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آئندہ چھ ہفتوں میں عسکریت پسندمزید بھی کاررائیاں کر سکتے ہیں ۔اے ایس دولت نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کے دعوے کہ ریاست عسکریت پسندی سے پاک ہو رہی ہے سرسرا "غلط” ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button