بی جے پی رہنما نے مسلمان رکن پارلیمنٹ کے خلاف انتہائی شرمناک زبان استعمال کی
بھارت میں مسلمانوں کیساتھ وہی سلوک کیا جا رہا ہے جسکا ہٹلر کے جرمنی میں یہودیوں نے سامنا کیا تھا ، اویسی
نئی دلی: بھارت میں ہندو توا جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما نے پارلیمنٹ میں ایک مسلمان رکن کے خلاف انتہائی شرمناک زبان استعمال کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے بہوجن سماج پارٹی سے وابستہ رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف نازیبا الفاظ خواتین کے ریزرویشن بل کی منظوری کیلئے بلائے گئے خصوصی اجلاس کے آخری روز جمعرات کو چندریان 3مشن پر بحث کے دوران استعمال کیے۔ رمیش بدھوری کے الفاظ اس قدر پراگندہ تھے کہ انہیں تحریر نہیں کیا جاسکتا۔ انکے الفاظ کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سپیکر پارلیمنٹ اوم برلانے انہیں سخت الفاظ میں تنبیہ کی جبکہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کو بھی اپنی پارٹی کے رہنما کے الفاظ کی ایوان کے اندر ہی مذمت کرنا پڑی۔ سپیکر نے رمیشن بیدھوری کے الفاظ پارلیمنٹ کی کارروائی سے حذف کر دیے۔دانش علی نے بعد ازاں سپیکر کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ انکے لیے استعمال کیے گئے الطاظ سے انہیں شدید صدمہ پہنچا ہے ، اس معاملے کو ایوان کی استحقاق کمیٹی کے پاس بھیج دیا جائے ۔ انہوںنے سپیکر کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے گزارش کرتاہوں کہ اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیں۔ انہوںنے لکھا کہ بدھوری نے مجھے گالیاں دیں جو لوک سبھا کے ریکارڈ پر موجودہیں، اس ملک کا اقلیتی اورپارلیمنٹ کا ایک منتخب رکن ہونے کی حیثیت سے میری سخت دل شکنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات نہ کی گئیں تو میںمستعفیٰ ہو جاﺅں گا کیونکہ لوگوں نے مجھے گالیاں سننے کے لیے پارلیمنٹ میں نہیں بھیجا ہے۔ حز ب اختلاف کی تمام جماعتوں نے بھی رمیش بدھوری کی طرف سے استعمال کی گئی زبا ن کی شدید مذمت کی۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد دین اویسی نے بھی ایک بیان میں بدھوری کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بی جے پی اپنے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی بلکہ مستقبل میں انہیں پارٹی کا ریاستی صدر بنائے جانے کا امکان ہے۔ انہوںنے اپنے ایکس ہینڈل پر وہ ویڈیو بھی شیئر کی جس میں رمیش بیدھوری کو دانش علی کے خلاف دہشت گرد، آتنک وادی ، ان کٹھ ملاﺅںکو میں باہر دیکھ لوں گا“ جیسے الطاف استعمال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی ایک گہری کھائی ہے جو ہر روز ایک نئی پستی تک جا پہنچتی ہے۔ بیرسٹر اویسی نے مزید کہا کہ آج بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جا رہا ہے جو ہٹلر کے جرمنی میں یہودیوں کے ساتھ کیا گیا تھا۔انہوںنے وزیر اعظم مودی جو عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات خوشگوار بنانے میں لگے ہوئے ہیں، کو چاہیے کہ اس ویڈ کو عربی میں ڈب کر کے اپنے عرب دوستوں کو روانہ کریں۔