تنازعہ کشمیر اقتدار کی جنگ کا نہیں بلکہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے کشمیریوں کی آزادی کا مسئلہ ہے
اسلام آباد 25ستمبر(کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر اقتدار کی جنگ کا نہیں بلکہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے کشمیریوں کی آزادی کا مسئلہ ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے جنرل سیکریٹری شیخ عبد المتین نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیر کے حریت پسند عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں ، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی شدیدمذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے کے مسلم اکثریتی کردار کو تبدیل کرنے کے اپنے مذموم عزائم کو پورا کرنے کے لیے 5اگست 2019 کو علاقے پر بدترین فوجی محاصرہ مسلط کردیا۔ حریت رہنما نے شہدائے کشمیر کوشاندار خراج عقیدت اوربھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور نوجوانوں کے عزم و ہمت کوسلام پیش کیا۔ انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال ،شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، محمد یوسف فلاحی، محمد رفیق گنائی، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد، مشتاق الاسلام، امیر حمزہ، ظفر اکبر بٹ، شریف سرتاج، عمر عادل ڈار، مزمل فیاض صوفی، بشارت پامپوری، معیز ریاض خان، مدثر پسوال، محمد انصر خان، ساحل منظور، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، محمد شفیع شریعتی، ملک نور فیاض اور صحافیوں آصف سلطان، فہدشاہ اور انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ حریت رہنما نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ جنرل اسمبلی کے موجودہ اجلاس میں مداخلت کریں اور بھارت اور متعلقہ حلقوں کے سامنے یہ مسئلہ اٹھائیں تاکہ بھارت کو جموں و کشمیر کے لوگوںکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جا سکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو بتایا کہ تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امید ظاہر کی کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں مدد کریں گے۔