حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں ، گرفتاریوں کی مذمت
اسلام آباد:
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور بھارتی فورسز کی طرف سے بارہمولہ ،شوپیاں اور دیگرعلاقوں میں بلاجواز چھاپوں اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں کا اصل مقصد کشمیریوں کو خوف و دہشت میں مبتلا کرنا ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی اپنی ہندوتوا آبادکاری کی پالیسی کے تحت مقبوضہ علاقے میں مذہبی، ثقافتی اور آبادیاتی نقشے کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ آزادی کے حامی لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے جاسوسی نیٹ ورک کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوںکو تحریک آزادی سے دور کرنے کیلئے انہیں قتل وگرفتارکیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ایک ہندو بھارتی طالب علم کی گستاخانہ پوسٹ کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیری طلباء کی گرفتاری اور انہیں ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی۔محمد فاروق رحمانی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی نسلی تطہیرپر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسلم دنیا سے اسکا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سیکرٹری اطلاعات امتیاز وانی نے آج اسلام آباد سے جاری ایک بیان میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی نظربندیاں ، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور املاک کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ مظلوم کشمیریوں کی بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی کا مسئلہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق خود ارادیت کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔امتیاز وانی نے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔