ٹرانسپریسی انٹرنیشنل نے بھارت کوایشیاء کا کرپٹ ترین ملک قراردیدیا
برلن: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بھارت کو ایشیا کا سب سے کرپٹ ملک قرار دیا ہے جہاں رشوت کی شرح 69 فیصد ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برلن میں بدعنوانی کے خلاف کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے کی گئی تحقیق میں جاپان 0.2 فیصد رشوت ستانی کے ساتھ سب سے کم کرپٹ ملک کے طور پر سامنے آیا۔قابل غور بات یہ ہے کہ بھارت ویتنام، تھائی لینڈ اور میانمار سے بھی زیادہ بدعنوان پایا گیاہے۔تحقیق میں ہندوستان کوایشیا بحرالکاہل کے خطے کا کرپٹ ترینی ملک قرار دیا گیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے حوالے سے بین الاقوامی جریدے نے کہاہے کہ بھارت میں ہر 10 میں سے تقریبا 7 افراد کو عوامی خدمات تک رسائی کیلئے رشوت دینی پڑی۔این جی او نے ایشیاء بحرالکاہل کے خطے میں بدعنوانی کی سطح کو سمجھنے کے لیے خطے کے16ممالک میں تقریبا 22ہزار لوگوں سے بات کی۔ رپورٹ سے ظاہرہوتا ہے کہ بھارت میں تعلیم اور صحت عامہ کی سہولیات تک رسائی کے لیے رشوت مانگنے کی شرح بہت زیادہ ہے۔ ہندوستان میں تعلیم اور صحت عامہ کے شعبوں میں بالترتیب 58 اور 59فیصد رشوت کی شرح دیکھی گئی ہے۔بدعنوان ممالک کی فہرست میں ویتنام کورشوت کی65فیصد شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر رکھاگیا ہے جبکہ تھائی لینڈ رشوت ستانی کی شرح 41فیصد شرح کے ساتھ تیسرا بدعنوان ملک ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی شہریوںکا یہ ماننا ہے کہ نئی دلی یا ریاستوں میں ان کی حکومتیں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے کوئی اقدام کر رہی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کس طرح معاشرے کے غریب طبقے بدعنوانی کی لعنت سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ ہندوستان میں دی جانے والی رشوت کا73فیصد حصہ معاشرے کے غریب طبقے سے وصول کیاجاتا ہے ۔