کشمیرسے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی اخلاقی یا قانونی حیثیت نہیں: شبیر شاہ
نئی دہلی کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا اور اس لئے مقبوضہ علاقے کے بارے میں بھارتی پارلیمنٹ کی کسی کارروائی ، کسی قانون سازی یا کسی عدالتی فیصلے کی کوئی اخلاقی اور قانونی حیثیت نہیں ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں بھارتی رہنمائوں کی طرف سے کشمیری عوام کے ساتھ وقتا فوقتا کئے گئے وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ جس میںمودی حکومت کے 05اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کو درست قرار دیاگیا، کشمیریوں کے ساتھ ایک اور بڑا دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عدالتیں کشمیری عوام کے ساتھ انصاف کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی عدلیہ کی کشمیریوں کے خلاف جانبداری کی ایک تاریخ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید مقبول بٹ کی پھانسی اور پھر شہید افضل گورو کا ایک شرمناک مقدمے میں عدالتی قتل تعصب اور ناانصافی کی واضح مثالیں ہیں۔شبیر شاہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیریوں کے لیے کوئی مسئلہ نہیںہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس پر 1947میں بھارت نے غیر قانونی اور جبری قبضہ کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق خطے میں رائے شماری کرانا، لوگوں کو حق خود ارادیت دینا اور انہیں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کرنا وہ واحد چیز ہے جس کے لئے کشمیری گزشتہ کئی دہائیوں سے مطالبہ اور جدوجہد کر رہے ہیں۔شبیر شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بھارتی حکومت کے پاس جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے یا پارلیمنٹ کے کسی قانون یا عدالتی فیصلے کے ذریعے یکطرفہ طور پر علاقے کو ضم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ وہ آزادی سے کم کسی چیز کوتسلیم نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر کوئی فیصلہ مسلط نہیں کیا جا سکتا۔دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی کے پیچھے بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کے بارے میں سینئر حریت رہنما نے کہا کہ بھارتی حکومت اس آڑ میں جو کچھ کر رہی ہے وہ واقعی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی سیاسی، ثقافتی اور مذہبی شناخت کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے۔انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ ہوشیار رہیں اور مودی حکومت کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں جو مقبوضہ علاقے میں فلسطین جیسی صورتحال پیدا کر کے اس کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے اور کشمیر اور اس کے تمام وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔