بھارت :نریندر مودی آئین کو نہیں مانتے اور ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیتے: کانگریس
نئی دہلی:بھارت میںکانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی آئین کو نہیں مانتے اور ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت بھی نہیں دیتے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ملک ارجن کھڑگے نے نئی دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس بھارت جوڑو نیائے یاترا کا انعقاد کرکے عوام کے درمیان جا رہی ہے تاکہ ہم ان سے بات کر سکیں اور سماج کے ہر طبقے سے مل سکیں اور ان کی بات سن سکیں۔انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کے لئے آئین سے زیادہ ناگپور کے حکم کی اہمیت ہے، اس لیے وہ ناگپور سے ملے حکم پر آئین کی طرح عمل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا مودی حکومت من مانے طریقے سے پرانے قوانین کو بدل رہی ہے اور آمرانہ انداز میں کام کر رہی ہے۔ جب ہم پارلیمنٹ میں ملک سے متعلق مسائل اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے 146ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے معطل کر دیا گیااورملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی مودی حکومت کی ناانصافی کے خلاف بھارت جوڑا نیائے یاترا کر رہی ہے۔ یاترا کے دوران ہم عوام کو بتائیں گے کہ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ ہم نے پارلیمنٹ میں بولنے اور مسائل اٹھانے کی کوشش کی لیکن ہمیں معطل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا بھارت جوڑو نیائے یاترا کا پلیٹ فارم این جی اوز، صحافیوں، کسانوں، چھوٹے تاجروں، دلت پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور دانشور طبقے کو جوڑنا بھی ہے۔ یہ یاترانہ صرف اپنے خیالات کو عوام تک پہنچانے کا ایک پلیٹ فارم ہے بلکہ عوام کی آواز اور ان کے مسائل کو سننے کا بھی ہے۔کانگریس صدر نے انڈیا اتحاد کی جماعتوں اور دیگر دوست جماعتوں کو بھی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ وہ ان تمام جماعتوں کے قائدین سے اس یاترا میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔کانگریس صدرنے کہاکہ کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کھلے عام اپوزیشن پارٹیوں اور ان کے رشتہ داروں پر ای ڈی، سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس اور دیگر ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے۔دریں اثناء کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ٹویٹ کیاکہ ہم اپنے ہی لوگوں کے درمیان ناانصافی اور تکبر کے خلاف انصاف کی پکار کے ساتھ ایک بار پھر آ رہے ہیں۔ میں عزم کرتا ہوں کہ اس راہ حق پر سفر جاری رہے گاجب تک انصاف کا حق نہیں مل جاتا۔