عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے نقشے میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھایا
جنیوا 31 جنوری (کے ایم ایس) جموں و کشمیر پر بھارت کے بے بنیاد دعوے کے برعکس عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپنی ویب سائٹ پرجاری کئے گئے عالمی نقشے میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا اور اروناچل پردیش کو چین کا حصہ ظاہر کیا ہے جو بھارت کے لئے شرمندگی کا باعث ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے بھی جموں و کشمیر کو بھارت سے ایک علیحدہ ملک کے طورپر ظاہر کیا تھا۔ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سنتانو سین نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نقشے میں جموں و کشمیر کو پاکستان کا حصہ اور اروناچل پردیش کو چین کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے اپنے خط میں لکھاکہ جب میں نے عالمی ادارہ صحت کی سائٹ پر کلک کیا تو دنیا کا نقشہ ظاہر ہوا اور جب میں نے بھارت کے حصے کو زوم کیا تو اس نے نیلے رنگ کا نقشہ دکھایا اور اس میں حیرت انگیز طور پر جموںوکشمیر دو مختلف رنگوںمیں دکھایا گیا۔سین نے کہا کہ جب اس نے نیلے حصے پر کلک کیا تو نقشہ بھارت کا کورونا وائرس کاڈیٹا دکھا رہا تھا لیکن دوسرا حصہ پاکستان کا ڈیٹا دکھا رہا تھا۔ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ نقشے میںریاست اروناچل پردیش کے ایک حصے کی الگ سے حد بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے اسے ایک سنگین بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کو اس کی جانچ پڑتال کرنی چاہئے تھی اور اس مسئلے کو بہت پہلے اٹھانا چاہئے تھا۔2021 میں ٹویٹر نے بھارت کا نقشہ جاری کیاجس میں جموں و کشمیر کو ایک الگ ملک اور لداخ کے ایک بڑے حصے کو چین کا حصہ دکھایا گیاتھا۔