مقبوضہ جموں وکشمیر: حریت رہنما سرجان برکاتی اور انکی اہلیہ کیخلاف فردجرم دائر کی گئی
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نئی دلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی(ایس آئی اے) نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما مولانا سرجان برکاتی اور انکی اہلیہ کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں عدالت میں فرد جرم دائر کر دی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایس آئی اے نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے ” کے تحت بند مولانا سرجان برکاتی اور انکی اہلیہ کے خلاف فرد جرم کولگام میں قائم اپنی ایک خصوصی عدالت میں دائر کی۔ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ سرجا ن برکاتی اور انکی اہلیہ کشمیری نوجوانوں کو حق خود ارادیت کی تحریک میں شامل ہونے کیلئے راغب کرتے رہے۔
یاد رہے کہ مولانا سرجان برکاتی نے معروف کشمیری نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے جولائی 2016 ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والے عوامی انتفادہ کے دوران اپنے مخصوص طرز کے نعروں کیوجہ سے کافی شہرت حاصل کی تھی۔ انہیں اکتوبر2016 میں گرفتار کیا گیا تھا اورانکے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ انہیں تقریباً4برس کی مسلسل نظر بندی کے بعد 2020میں رہا کی گیا تھا۔مولانا سرجان برکاتی کو گزشتہ برس اگست میں دوبارہ جبکہ انکی اہلیہ کو نومبر میں گرفتار کیا گیا۔برکاتی اس وقت سینٹرل جیل سرینگر میں بند ہیں۔
دریں اثنا ایس آئی اے نے آزاد جموں وکشمیر میںمقیم حریت رہنما عبدالحمید لون سمیت مزید چھ کشمیری نوجوانوں کے خلاف جھوٹے مقدمات میں چوتھی مرتبہ ایک ضمنی فرم جرم دائر کی ہے۔