مقبوضہ جموں و کشمیر

یوسف تاریگامی نے 370اور 35اے کی دفعات کی منسوخی کو بھارتی سپریم کورٹ میں چلینج کر دیا

نئی دلی27اگست (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے 370 اور 35اے کی منسوخی اور جموں و کشمیر تنظیم نوایکٹ 2019 جس کے تحت مقبوضہ علاقے کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا کی منظوری کے آئینی جواز کو چیلنج کرتے ہوئے اس حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کر دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے عرضداشت میں عدالت عظمیٰ سے استعداکی کہ وہ انصاف کے مفاد میں اسکی جلد از جلد تاریخ سماعت مقر ر کرے ۔ انہوں نے عدالت سے یہ استعدا بھی کی ہے کہ وہ اس طرح کا حکم بھی جاری کرے جو وہ مقدمے کے نزاکت کی بنیاد پر مناسب اور موزوں سمجھے۔عرضداشت میں کہا گیا پانچ اگست 2019کا صدارتی حکمنامہ جو چھ اگست کو جاری کیا گیا اور بھارتی پارلیمنٹ کی طرف سے 5اگست 2019کو منظور کیا گیا جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ غیر آئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button