سینیٹ:یاسین ملک کیخلاف سیاسی مقدمہ چلانے کی مذمت کیلئے قرار دادمتفقہ طورپر منظوری
اسلام آباد23مئی (کے ایم ایس)
ایوان بالا سینٹ میں آج ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ممتاز حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت سیاسی مقدمہ چلانے کی مذمت کی گئی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کر لیا۔ بعد ازاں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ ایوان حریت رہنما یاسین ملک کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے، جن پر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سوچی سمجھی سازش کے تحت سیاسی مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ ایوان بھارتی حکومت کی کشمیری عوام کو ان کی حقیقی قیادت سے محروم کرنے کی اس سازش کی بھرپور مذمت کرتا ہے جو کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیے اور سول و سیاسی حقوق سے متعلق کنو نشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان زور دے کر کہتا ہے کہ کشمیریوں کی اپنے حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد مقامی ہے جو کہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین اور دیگر ظالمانہ ہتھکنڈوں سے دبائی نہیں جا سکتی۔ قرارداد میںمزید کہا گیا کہ یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ حکومت پاکستان فوری طور پر اقدامات کرئے اور عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ بھارت کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں یاسین ملک سمیت تمام سیاسی رہنمائوں کے خلاف من گھڑت الزامات کو واپس لینے کے لئے مجبور کرے اوران کا تحفظ اور دیکھ بھال یقینی بنائی جائے۔ قرارداد میں یاسین مل کی ان کی اہلیہ مشعال ملک اور ان کی دس سالہ بیٹی سے ملاقات کرانے ،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنے ، بہیمانہ فوجی محاصرہ ختم اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے ۔ایوان نے یہ متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی۔