مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پارلیمانی انتخابات ہر گز مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہوسکتے : علی رضا سید
برسلز:
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہر گزتنازعہ کشمیر کا حل نہیں اور نہ ہی یہ حق خودارادیت کے برابر ہے۔
کشمیرمیڈیاسرو س کے مطابق علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی شماری کرانے کا مطالبہ کیاتا کہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور بھارتی آئین کے تحت کسی قسم کی ووٹنگ یا پارلیمنٹ کے انتخابات کاانعقاد جموںو کشمیر کی آزادی کانعم البدل نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کے حالیہ انتخابات کے انعقاد پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر ناجائز قبضہ ہے اور کشمیریوں کو یہ تسلط ہرگز قبول نہیں۔علی رضا سید نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کروا کر کشمیری عوام پر اپنے مظالم اور وحشیانہ قتل و غارت پر پردہ ڈالناچاہتا ہے اور یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ جموں و کشمیر میں امن ہے اور جمہوری عمل جاری ہے حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نافذ کر رکھے ہیں جن کے ذریعے بھارتی سیکیورٹی فورسز کسی بھی شخص کو بغیر وجہ بتائے قید کر سکتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بناسکتی ہیں۔بھارت کی دس لاکھ سے زائد قابض فوج مقبوضہ کشمیر پر مسلط ہیں اور وہ کالے قوانین کے ذریعے لوگوں کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں، بڑی تعداد میں کشمیری نوجوان ماورائے عدالت قتل عام کا نشانہ بن چکے ہیں اور متعدد کشمیری اپنے وطن کی آزادی کی تحریک کی پاداش میں بھارتی جیلوں میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کو دھونس اور دھاندلی کے ذریعے کرواتا ہے اور اس سلسلے میں میڈیا کو بھی استعمال کرتا ہے لیکن انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی آئین کے تحت انتخابات کا مقصد یہ ہے کہ جموں و کشمیر پر بھارتی قبضہ برقرار رہے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم جاری رہیں۔علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارت ڈھونگ انتخابات ، تاخیری حربوں اور کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو روک نہیں سکتا، جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی جبکہ بھارتی عملداری میں منتخب ہونے والے لوگ کبھی بھی کشمیری عوام کے حقیقی نمائندے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی وہ کشمیریوں کے حق کے لیے آواز بلند کرسکتے ہیں۔ان کا مزیدکہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا ہوا ہے لیکن ایک دن ضرور آئے گا جب بھارت کشمیریوں کو آزادی دینے پر مجبور ہوگا۔چیئرمیں کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو بھارتی مظالم کا نوٹس لینا ہوگا اور مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے لیے اقوام متحدہ کے قراردادوں کے تحت جموں و کشمیر میں رائے شماری کرانا ہوگی۔