کشمیری حق خودارادیت کی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے، علی رضا سید
برسلز:کشمیر کونسل یورپ (کے سی ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ کشمیری بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علی رضا سید نے یہ بات” کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت“ کے تناظر میں برسلز میں جاری ایک بیان میں کہی۔ کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے گزشتہ روز ”یوم حق خود ارادیت“ منایاتاکہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اس کی ذمہ داریاں یاد دلائی جاسکیں۔قوام متحدہ نے5جنوری1949 کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ خودکرنے کے حق کی حمایت کی گئی ہے۔
کے سی ای یو کے چیئرمین نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 5 جنوری 1949 کی قرارداد تنازعہ کشمیر کے حل کی بنیاد فراہم کرتی ہے جبکہ بھارت کا منفی رویہ اس مقصد کے حصول میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ عالمی ادارہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے جس کے نتیجے میں کشمیری عوام مسلسل مصائب کا شکار ہیں۔
علی رضا سید نے کہا کہ بھارت گزشتہ 76 برس سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ بھارت نے اپنی فورسز کو مقبوضہ علاقے کے لوگوں پر مظالم ڈھانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے جو صرف اور صرف اپنے پیدائشی حق ،حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں مستقل امن ممکن نہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔