مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی حکومت نے فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے

کشتواڑ میں بیگناہ شہریوںپر فوجیوںکے بہیمانہ تشدد کی مذمت

سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میںمختلف آزادی پسند تنظیموں نے نہتے شہریوں پر بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت نے فورسز اہلکاروں کو علاقے میں قتل و غارت کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔
آزادی پسند تنظیموں تحریک حریت جموں وکشمیر، مسلم لیگ،ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، مسلم کانفرنس، تحریک وحدت اسلامی اور پیرواں ولات نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع کشتواڑ میں چار بیگناہ مزدور پیشہ افراد پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجرم اہلکاروںکو انصاف کے کٹہرے میںلانے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ متاثرہ افراد کی جو تشدد زدہ تصاویر سامنے آئی ہیں وہ انتہائی دلخراش ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بے لگام بھارتی فوجیوںنے بے گناہ افراد کو کیمپ میں طلب کرنے کے بعد انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ، اس سفاکانہ واقعے نے قابض بھارتی فوجیوں کا بھیانک چہرہ مزید بے نقاب کر دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ 77 برس سے قتل و غارت کا کھیل کھیل رہی ہے تاہم گزشتہ 34برس سے اسکی چیرہ دستیاں انتہا پر ہیں۔
حریت تنظیموں نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتاہے لیکن وہ مقبوضہ علاقے میں آزادی کی پرامن آواز کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے ، اس نے بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں،اس نے علاقے میں آزاد صحافت کا گلا بھی گھونٹ رکھا ہے اور وہ صحافیوں کو علاقے کی اصل تصویر سامنے لانے پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔
ٓانہوں نے کہا کہ کشمیری انتہائی ہمت و بہادری سے بھارتی جبر کا مقابلہ کر رہے ، وہ بھارت کے ساتھ رہنے کیلئے کسی قیمت پر تیار نہیں ، انہوں نے اپنے عزم و ہمت سے ثابت کردیا ہے کہ وہ بھارتی قبضے کے خاتمے تک ہرگز چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
یاد رہے کہ بھارتی فوج کی 11 اراشٹریہ رائفلز کے بے لگام اہلکاروں نے جمعرات کے روز کشتواڑ میں مغل میدان کے علاقے چاس میں چار بے گناہ شہریوں سجاد احمد، عبدالکبیر، مشتاق احمد اور معراج الدین کو اپنے کیمپ میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ فوجی ان چاروں کو بعد ازاں تشویش حالت میں گاﺅں میں چھوڑ کر فرار ہو گئے

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button