کٹھوعہ میں گجر،بکروال کمیونٹیز کی بے دخلی کے احکامات کی مذمت
جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں خانہ بدوش گوجر اور بکروال برادریوں نے سماجی کارکنوں اور سیاسی نمائندوں کے ساتھ مل کر ان برادریوں کو ہراساں کرنے پر حکام پر کڑی تنقید کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمیونٹی لیڈر چوہدری ارشد علی نے جو گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ (جی ڈی سی ٹی)کے سربراہ بھی ہیں، کٹھوعہ کے علاقوں مدین اورتحصیل بلاور کے علاقوں زرئی اور دھر دوگن میں گوجر خاندانوں کو جاری کیے گئے نوٹسز پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ نوٹسز میں انہیں گھر خالی کرنے کے لیے کہاگیا ہے جن میں وہ گزشتہ 50سال سے رہ رہے ہیں۔ چوہدری ارشد علی نے ٹرسٹ کے سینئر ممبران کے ہمراہ کہاکہ ان خانہ بدوشوں سے جوکئی دہائیوںسے مشکلات اور عدم استحکام برداشت کررہے ہیں، اب کہا جا رہا ہے کہ وہ زمین خالی کر دیں جسے انہوں نے نسلوں سے گھربنایا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ خانہ بدوش گجروں میں سے تقریبا 90%بے گھر ہیں اور حکومت کو ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کرنے کے بجائے انہیں مستقل طور پر آباد کرنے اور مکان، پانی، بجلی اور سڑکیں جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ارشدعلی نے کہا کہ گجر-بکروال برادری کو ہراساں کرنا غیر منصفانہ اور بلا جواز ہے۔ انہوں نے فاریسٹ رائٹس ایکٹ جیسے ظالمانہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے حکام پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان پروگراموں سے خانہ بدوش گجروں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنے کی بجائے انہیں فائدہ پہنچے۔جی ڈی سی ٹی کے سینئر ممبران چوہدری بشیر احمد نون، چوہدری بشیر احمد کھٹانہ، شوکت جاوید، چوہدری اسلم خان، چوہدری محمد اسلم گھیگھی اور چوہدری محمد انور نے بھی اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے گجروںبکروال برادریوںکے حقوق اور وقار کے تحفظ اور ان کمزور طبقوں کی مزید نقل مکانی روکنے کا مطالبہ کیا۔