بھارتی پولیس نے کپواڑہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیداد یں ضبط کر لیں
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت نئی دہلی کی مسلط کردہ انتظامیہ نے ضلع کپواڑہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تین کنال اور 12مرلے اراضی پر مشتمل یہ جائیداد یںطاہر احمد پیر اور محمد رمضان گنائی کی ملکیت ہیں اوریہ دونوں ہندواڑہ کے علاقے قاضی آبادکے رہائشی ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے محروم کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزور کرنا ،ضبط شدہ جائیدادوں کی غیر کشمیری ہندوئوں کو منتقلی میں سہولت فراہم کرنا اورہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے علاقے میں منظم طریقے سے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔