مقبوضہ جموں وکشمیر کی اسمبلی کے باہرڈیلی ویجرزکا احتجاجی مظاہرہ
جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں محکمہ جنگلی حیات میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے کارکنوں نے اپنی اجرت کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک کارکن بلال احمد ڈار نے اسمبلی کے باہر پوسٹر اٹھا رکھاتھا جس پر” روٹی دو یا پھانسی دو ”کا نعرہ درج تھا۔بلال ڈارنے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ میں گزشتہ15سال سے محکمہ جنگلی حیات میں یومیہ اجرت پر کام کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ میرے جیسے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے کارکنوں کو ماہانہ اجرت نہیں دی جارہی ہے۔ہم نے گزشتہ ماہ بھی یہاں احتجاج کیا تھا، ہم بڑی تکلیف میں ہیں، ہم اپنے اہلخانہ کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ہماری اجرت جاری نہیں کی جارہی ہے۔ کیا وہ چاہتے ہیں کہ ہم خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیں؟ ہم وزیر اعلیٰ سے مداخلت کی درخواست کرتے ہیں کہ ہماری اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ محکمہ جنگلی حیات میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ایسے 754 ملازم ہیں۔وہ ہم سے توخدمات لے رہے ہیں لیکن ہمیں اجرت نہیں دے رہے ہیں۔ یہ بہت بڑا ظلم ہے۔ ہم ڈیلی ویجر کے طور پر منصفانہ اجرت اور ریگولرائزیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔