کشمیری اور جی بی قیادت بھارتی جارحیت کے خلاف متحد
اسلام آباد: گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال اور علاقائی یکجہتی کو تقویت دینے کے لیے اسلام آباد کے جی بی ہائوس میں کشمیری رہنمائوں کے ایک وفد کی میزبانی کی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وزیر اعلیٰ جی بی سے ملاقات کرنے والوں میں تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی اورکل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنما الطاف احمد بٹ شامل تھے جبکہ جی بی کے وزیر داخلہ شمس الحق لون بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر اعلی گلبر خان نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام میں جو کچھ ہوا وہ کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اب آگے آنا چاہیے اور کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پرعملدرآمد کرنا چاہیے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔کشمیری مندوبین نے پہلگام حملے کو پاکستان کی ساکھ کو مجروح کرنے اور حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کوبدنام کرنے کے لئے ایک فالس فلیگ آپریشن قراردیا۔راجہ فہیم کیانی نے کہا ہمارے لوگ پہلے ہی سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جارح کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس سے اپنے بچوں کا ماتم کرنے والی مائوں کی چیخیں خاموش نہیں ہونگی۔الطاف احمد بٹ نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہرروز ہونے والی ناانصافیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہونا چاہیے اور احتساب کا مطالبہ کرنا چاہیے۔جی بی کے وزیر داخلہ شمس الحق لون نے بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں پر زور دیا کہ وہ جھوٹے بیانیے سے ہٹ کر دیکھیں۔ انہوں نے کہاکہ پروپیگنڈا ایک لمحے کے لیے سرخیاں توبنا سکتا ہے لیکن یہ ان حقائق کو نہیں مٹا سکتا جن کا ہمیں روز سامنا کرنا پڑتا ہے۔