مقبوضہ جموں و کشمیر

نئے اراضی قوانین کی منظوری بھارت کی کشمیر دشمن پالیسی کا حصہ ہے: رپورٹ

اسلام آباد 20 دسمبر (کے ایم ایس)مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے تحت غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق قابض حکومت کی جانب سے علاقے کی زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دینے والے نئے اراضی قوانین کی منظوری نئی دہلی کی کشمیر دشمن پالیسی کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب ہمیشہ کے لئے تبدیل کرنا ہے۔اس کے علاوہ اس اقدام کو کشمیری عوام کی معیشت کو تباہ کرنے کی جانب ایک قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی غلامی کو مزید گہرا کرنے کے لیے منظم طریقے سے آبادکار ی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے غیرکشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کررہی ہے تاکہ علاقے میں آبادی کاتناسب تبدیل کیاجائے جس طرح اسرائیل نے فلسطین میں کیا تھا۔بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندو اکثریتی خطے جموں کو زیادہ انتخابی حلقے دینے کے لیے دوبارہ حلقہ بندی کر رہا ہے تاکہ علاقے میں ایک ہندو وزیر اعلیٰ کو مسلط کیا جا سکے اوریہ 5 اگست 2019 کے اقدام کا ایک اہم مقصد ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس پورے عمل کا اصل مقصد مستقبل میں کسی بھی ممکنہ رائے شماری کے نتائج کو متاثر کرنا ہے۔ تا ہم رپورٹ میں کہا گیاکہ جموں و کشمیرمیں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ میںفسطائی مودی کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی مداخلت پر زور دیاگیاہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button