بھارت کی امتیازی پالیسی بالآخر ملک گیر فسادات، خانہ جنگی اور ٹوٹ پھوٹ کا باعث بنے گی: چینی اسکالر
بیجنگ 17 جنوری (کے ایم ایس) چینی اسکالر پروفیسرCheng Xizhong نے کہا ہے کہ اگر نریندر مودی کی قیادت والی ہندوتوا حکومت نے مسلمانوں، کشمیریوں، شمال مشرق میں نسلی اقلیتوں اور پورے ملک میں غیر ہندو شہریوںپر ظلم و جبر کا سلسلہ بند نہ کیا توبھارت میں موجودہ ہنگامہ آرائی ایک مکمل خانہ جنگی میں بدل جائے گا اور آخر کار ملک تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکارہوجائے گا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروفیسرچینگ زیڑونگ نے جو ساﺅتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاءکے وزٹنگ پروفیسر اور جنوب ایشیائی ممالک میں سابق دفاعی اتاشی ہیں، ایک مضمون میں کہا کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی قیادت میں ہندو انتہا پسندوں نے بھارتیہ جنتا کو متاثر کیاہے اوربی جے پی کے رہنما کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ظلم و ستم کا مطالبہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کل مسلمانوں اور دلتوں کو مارمارقتل کرنے، گرجا گھروں کی تباہی، کارکنوں کی گرفتاری، اقلیتوں پر ظلم و ستم جیسے واقعات آئے روز رونما ہوتے ہیں اور غیر ہندو گروپ اپنے بنیادی انسانی حقوق سے مکمل طور پرمحروم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے ہندو گروپوں کو ہندوتوا مودی حکومت کی حمایت اور سرپرستی حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ دراصل نریندر مودی کی سربراہی میں برسراقتدار بی جے پی ہجومی حملوں یاپر تشدد کارروائیوں کی قیادت کرتی ہے جبکہ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں نے اقلیتی برادریوں، خاص طور پر عیسائیوں، مسلمانوں، دلتوں اور آدیواسیوں کو نشانہ بنانے کے لیے قوانین اور پالیسیاں مرتب کی ہیں۔ پروفیسر چینگ زیڑونگ نے کہاکہ جہاں جبر ہوتا ہے وہاں مزاحمت ہوتی ہے اور جبر جتنا سخت ہوگا مزاحمت اتنی ہی شدید ہوگی۔ خاص طور پر کشمیری بہادر اور غیرمتزلزل ہیں، وہ مودی حکومت کے جبر کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی نسلی امتیاز کی پالیسی بالآخر ملک گیر فسادات ، خانہ جنگی اور ملک کے ٹوٹ پھوٹ کا باعث بنے گی۔