ضلع کپوارہ کے سرحدی علاقوں سے چھٹے روز بھی رابطہ منقطع ، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا
سرینگر 28 فروری (کے ایم ایس)غیر قانونی طوپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میںحالیہ برف باری کے بعد ضلع کپوارہ کے سرحدی علاقوں کرناہ ،کیرن ،مژھل اور جمہ گنڈ کارابطہ چھٹے روز بھی ضلع صدر مقام سے منقطع ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کرناہ میں کئی مریض پھنسے ہیں جن کو علاج کے لئے وادی منتقل کرناضروری ہے۔ اگرچہ کرناہ کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں ڈویژنل انتظامیہ سے رجوع بھی کیا ہے تاہم ابھی تک ان مریضوں کو وادی منتقل کرنے کے لئے کوئی انتظام نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے مریضوں کے اہلخانہ بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ مریضوں کے علاوہ ایسے طلباءکو بھی شدید پریشانیوں کا سامنا ہے جنہیں وادی کے کالجوں او ر یونیورسٹی میں امتحان کیلئے پہنچنا ہے جبکہ کئی ایک ا±میدوار جنہیں ایس ایس آر بی کی جانب سے لئے جا رہے امتحانات میں بھی شرکت کرنی ہے لیکن وہ بھی پھنسے ہوئے ہیں اور حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں ا±ن کو وادی پہنچانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ کرناہ کے سینکڑوں مسافر بھی 6روز سے کپواڑہ اور وادی کے متعدد علاقوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں اور ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ۔کئی مسافروں نے بتایا کہ وہ کام کے سلسلے میں سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں آئے تھے لیکن کرناہ کپواڑہ شاہراہ بند ہو نے کی وجہ سے وہ یہاں پھنس گئے۔انہوں نے کہا کہ ا±ن کے پاس نہ رہنے کیلئے جگہ ہے اور نہ کھانے پینے کیلئے پیسے ، اس لئے ہم حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شاہراہ کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔سڑک بند ہونے کے نتیجے میں ان علاقوں میں سبزیوں اورپھلوں سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔