مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنزکی رپورٹ میں بھارت کی نوآبادیاتی اور سامراجی پالیسیاں بے نقاب

سیدعلی گیلانی اور شیخ تجمل الاسلام کو شاندار خراج عقیدت

b2cc9cec-d5ee-47aa-af86-1834fc199177

اسلام آباد 06ستمبر (کے ایم ایس)اسلام آباد میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے زیر اہتمام ایک رپورٹ کے اجرا ء کی تقریب میں مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی حکومت کی نوآبادیاتی اور سامراجی پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بی جے پی حکومت سیاسی اور انتظامی ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے کے سیاسی و مذہبی منظر نامے کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تقریب میں پاکستان کی سابقہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین الطاف حسین وانی ،سینٹر فار پیس ، ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کے چیئرمین ارشاد محمود ، صبور علی سید اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ رپورٹ میں مقبوضہ علاقے میں بھارت کے مذموم عزائم اور سیاسی و انتظامی ہتھکنڈوں اور سماجی و ثقافقی جارحیت کے ذریعے مقبوضہ علاقے کے سیاسی اور مذہبی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے بھارت کی سازشوں کو بے نقاب کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کشمیر کے بارے میں بھارتی حکومت کی نوآبادیاتی اور سامراجی پالیسیوں کو بے نقاب کرنے کیلئے کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے کردار کی تعریف کرتے ہوے کہاکہ یہ رپورٹ مقبوضہ کشمیرپر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینے کیلئے بھارتی حکومت کے سامراجی فریم ورک کو سمجھنے میں بڑی مدد گار ثابت ہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کا عمل 1947سے جاری ہے لیکن بھارتی حکومت کی طرف سے اپنے آئین کی دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی کے بعد سے اس عمل میں تیزی آئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان دفعات کے تحت جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی اور انکی ملازمتوں ،املاک اوردیگر قدرتی وسائل کے تحفظ کیلئے انہیں خصوصی حقوق حاصل تھے۔مقررین نے جمو ں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اوربھارت کے ساتھ جبری انضمام پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مودی کی فسطائی حکومت مقبوضہ علاقے کے سیاسی اور مذہبی منظر نامے کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ رپورٹ میں مقبوضہ علاقے کی آئینی حیثیت کی منسوخی کے بارے میں کہاگیا ہے کہ یہ زمینی حقائق کو تبدیل کرنے کا بھارت کے سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے ۔رپورٹ کے مطابق 5اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کی منسوخی کے بعد بھارت نے مقبوضہ علاقے میں زمینی حقائق کو انتہائی تیزی سے تبدیل کرنے کیلئے 200کے قریب قوانین متعارف کرائے ہیں۔ نئے ڈومیسائل قانون کاحوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت جموں وکشمیرمیں بیس لاکھ کے قریب غیر کشمیریوںکو آباد کر کے مقبوضہ علاقے میں آباد ی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے ۔ مقررین نے بزرگ حریت رہنماء اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی کی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے طویل اور گرانقدر خدمات پر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ سیدعلی گیلانی جرات، عزم ، استقامت اور لگن کی علامت تھے۔سینٹر کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے سیدعلی گیلانی کی کشمیر کاز کیلئے خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک نڈر کشمیری رہنما تھے جنہوں نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کو مستقل مزاجی کے ساتھ جاری رکھا ۔مقررین نے کشمیر میڈیا سروس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ تجمل الاسلام کو بھی شاندار خراج عقیدت پیش کیا جن کا مختصر علالت کے بعد گزشتہ روز اسلام آباد میں انتقال ہو گیا تھا ۔کشمیر کاز کیلئے ان کی گرانقدر خدمات کاخیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شیخ تجمل الاسلام کا شمار جدوجہد آزادی کشمیر کے بانیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے سیاسی ، سفارتی اور صحافتی محاذوں پر شاندار خدمات انجام دیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button