چھ سالہ سکھ لڑکے کو پگڑی پہننے پر اسکول میں داخلہ نہ دینا سکھ کمیونٹی کی مذہبی آزادی پر حملہ ہے:ایس جی پی سی
نئی دہلی 27 فروری (کے ایم ایس)شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) نے کہاہے کہ ہفتے کو کرناٹک کے شہر منگلورو میں ایک نجی اسکول کی طرف سے چھ سالہ سکھ لڑکے کو پگڑی پہننے پر داخلہ نہ دینا سکھ کمیونٹی کی مذہبی آزادی پر حملہ ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر ہرجیندر سنگھ دھامی نے کرناٹک کے وزیر اعلی کو بھی خط لکھا ہے جس میں اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے ملاقات کا وقت طلب کیا گیا ہے۔ضلع چائلڈ ویلفیئر کمیٹی منگلورو نے اس واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے جس میں ایک سکھ لڑکے کو جس نے پگڑی پہن رکھی تھی، نجی اسکول میں داخلہ دینے سے انکار کیاگیاہے۔دھامی نے کہا کہ اس سے قبل بنگلورو کے ایک کالج نے ایک 17 سالہ امرت دھاری نامی سکھ لڑکی سے بھی کہا تھا کہ وہ پگڑی پہن کر کلاسوں میں نہ آئے۔ہرجیندر سنگھ دھامی نے کہاکہ کرناٹک میں سکھوں کی مذہبی آزادی کو دبایا جا رہا ہے اور اس کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سکھ طلباءسے متعلق دو واقعات ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہیں کیونکہ اس میں ہر ایک کو مذہبی آزادی کا حق دیاگیاہے۔ایس جی پی سی کے صدر نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی کو سکھوں کے خلاف اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا ایک وفد جلد ہی بومئی سے ملاقات کرے گا تاکہ ان مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔دھامی نے دہلی میونسپل کارپوریشن کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرپرسن کی طرف سے تمام زونل افسران کو اسکولوں میں مذہبی لباس کی اجازت دینے کے خلاف حالیہ خط کی بھی مذمت کی۔انہوں نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ طلباءکے درمیان اختلاف اور عدم مساوات کے نام پر مذہبی تحفظات اور حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کو ہر ریاست کو یہ واضح کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کرنی چاہئیں کہ کسی کے مذہبی جذبات اور آزادی کو مجروح نہ کیا جائے۔