خصوصی رپورٹ

بھارت اورمقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ہندوتوا طاقتوں سے نجات دلائے بغیر امتیازی سلوک کے خاتمے کا دن منانا بے سود ہے

سرینگریکم مارچ (کے ایم ایس)
بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلمانوں کو ہندوتوا طاقتوں کے مظالم سے نجات دلائے بغیر ہر سال یکم مارچ کو دنیا بھر میں امتیازی سلوک کے خاتمے کا دن منانا بے معنی ہوگا ۔
امتیازی سلوک کے خاتمے کے دن کا مقصد اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک میں قانون کے ذریعے مساوات کو فروغ دینا ہے ۔انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ایک سینئر محقق جے شری باجوریا نے بھارت کے حوالے سے کہا ہے کہ "مرکز اور ریاستی دونوں سطحوں پر بی جے پی کی حکومتوں نے ایسے قوانین اور پالیسیاں اختیار کر رکھی ہیں جن کے تحت اقلیتوں اور پسماندہ طبقوں خصوصا مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے "۔بی جے پی کی قیادت میں بھارت اقلیتوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں شامل ہو گیا ہے ۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بھارت میں بی جے پی کی حکومت کو ملک میں اقلیتوں خاص طورپر مسلمانوں کے خلاف امتیازی پالیسیاں اختیا ر کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جنہیں مودی کے بھارت میں جسمانی، نفسیاتی اور معاشی طور پرنشانہ بنایا جارہا ہے ۔ بھارت میں گزشتہ سال اقلیتوں پر ظلم وتشدد کے تین سو واقعات رپورٹ ہو ئے ہیں ۔بھارت میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی ایک تازہ ترین مثال ہے کہ کس طرح مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔مودی حکومت اپنی ہندوتوا پالیسی سے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں رہنے والی تمام اقلیتوں کو نشانہ بنا کر خود تباہی کی راہ پر گامزن ہے۔جینوسائیڈ واچ کے صدر ڈاکٹر گریگوری سٹینٹن نے بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بارے میں خبردار کرچکے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی زیر قیات بھارت کی صورتحال کاموازنہ میانمار اور روانڈا کے واقعات سے کیاہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مودی حکومت نے متنازعہ قانون شہریت کا نفاذ خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیاہے۔ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ ترین عالمی رپورٹ 2022 میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکام نے 2021میںانسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور حکومت کے دیگر ناقدین کے خلاف کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے ۔بھارت کو فوری طورپر مقبوضہ کشمیرمیں اپنی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی ،انسانی حقوق کی پامالیوں اور مقبوضہ علاقے کا محاصرہ ختم کرنا چاہیے اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو اپنے حق خودارادیت کے استعمال کی اجازت دینی چاہیے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button