بھارت میں مذہبی اقلیتوں کی بقا کو خطرات لاحق ہیں، رپورٹ
اسلام آباد 29 جنوری (کے ایم ایس) بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو اپنی بقا کے خطرے کا سامنا ہے کیونکہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت ملک کو ہندو ریاست میں تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ نہ صرف مسلمان بلکہ تمام مذہبی اقلیتوں کو ہندوتوا کارکنوں کے ہاتھوں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں منظم ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دائیں بازو کے ہندو گروپ آزادانہ طور پر بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو ہراساں کرنے اور ان پر تشدد کی مہم چلاتے ہیں،ہندو انتہا پسندوں نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت اور عدم برداشت کا ماحول پیدا کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کی زندگیوں اور عبادت گاہوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مودی جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے تاحیات رکن ہیں، جو ایڈولف ہٹلر سے متاثر ہیں، نے بھارت کو نفرت کی جمہوریہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی جیسے انتہا پسند ہندو گروپ ہندو بالادستی کو فروغ دیتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان ابتر حالات میں مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کے پاس بھارت کے قومی دن منانے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقلیتوں پر ظلم و ستم اور ان کی تذلیل نے بھارت کا اصل فسطائی چہرہ بے نقاب کر دیا ہے لہذا عالمی برادری کووہاں مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہونے والے مظالم کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔