مودی حکومت کا750کشمیریوں کو کالے قانون کے تحت گرفتارکرنے کا اعتراف
نئی دہلی15 مارچ (کے ایم ایس)نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 2020تک تین سالوں کے دوران غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت750افرادکو گرفتار کیا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے آج بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ 2018 میں 177، 2019 میں 247اور2020 میں 346افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے اس سوال کا جواب نفی میںدیا کہ کیا بھارتی حکومت کے پاس یو اے پی اے میں ترمیم کرنے کی کوئی تجویز ہے تاکہ معصوم لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے واقعات کوروکا جا سکے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ قانون کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے یواے پی اے کے اپنے سیف گارڈزکے علاوہ بھی کافی آئینی، ادارہ جاتی اور قانونی راستے موجودہیں۔ایک تحریری سوال کے جواب میں نتیا نند رائے نے کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مختلف حملوں میںبھارتی فورسزکے 104 اہلکار ہلاک اور 223زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ 2020میں فورسز کے 62اہلکار ہلاک اور 106زخمی ہوئے جبکہ 2021 میں 42 اہلکار ہلاک اور 117 زخمی ہوئے۔