مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ نے جعلی مقابلے میں شہید ہونیوالے نوجوان کی قبر کشائی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا

سرینگریکم جولائی (کے ایم ایس) کے
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں کشمیر ہائی کورٹ نے گزشتہ سال حیدر پورہ جعلی مقابلے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان عامر ماگرے کی قبر کشائی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چیف جسٹس پنکھج متل اور جسٹس جاوید اقبال وانی پر مشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے عامر کے قبر کشائی کیلئے کوئی بھی حکم جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ تدفین کے فورا بعد ہی میت مسخ ہونا شروع ہو گئی ہو گی ۔ڈویژن بنچ نے قابض حکام کو عامر کے اہل خانہ کی جن کی تعداد 10سے زیادہ نہ ہو کو شمالی کشمیر کے علاقے ہندواڑہ میں واقع وڈر پایئن قبرستان میں فاتحہ خوانی کرنے کی اجازت دینے کی ہدایت کی اور اس سلسلے میں وقت اور تاریخ کا تعین باہمی مشاورت سے کیاجائے ۔عدالت نے حکام کوعامر کے اہلخانہ کی پانچ لاکھ روپے تک کی مالی امداد کی بھی ہدایت کی ۔عدالت نے کہا کہ عامر کے والد لطیف ماگرے نے عدالت سے قبر کشائی کرکے اپنے بیٹے کی میت کا چہرہ دینے کی اجازت مانگی ہے ۔ ان کی اس درخواست کو قبول نہیں کیاجاسکتا کیونکہ گزشتہ تدفین کے فورا بعد ہی میت مسخ ہونا شروع ہو گئی ہو گی ۔
واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں نے 15نومبر 2021کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں عامر ماگرے، الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل سمیت 4 کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی میتیں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کے مظاہروں کے بعد قبر کشائی کر کے انکے اہلخانہ کے حوالے کر دی گئی تھیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button