نئی دلی کی عدالت نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی
نئی دلی 24مارچ(کے ایم ایس )
نئی دلی کی ایک عدالت نے دلی میں فسادات کی مبینہ سازش کے مقدمے میں مسلم اسکالر اورجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالدکی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے ۔
ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست خارج کر دی ۔ اس سے قبل عدالت نے درخواست پر گزشتہ روز بدھ کو فیصلہ سنانا تھا تاہم اسے تیسری مرتبہ موخر کرتے ہوئے آج تک کیلئے ملتوی کردیاتھا۔اس سے قبل عدالت نے پیر21مارچ کو فیصلہ سناناتھا تاہم استغاثہ کی طرف سے تحریری نوٹس پیش کئے جانے کی وجہ سے اسے 23مارچ بروز بدھ تک کیلئے ملتوی کردیاگیا تھا۔عمر خالد اور کئی دیگر افراد کے خلاف فروری 2020میں نئی دلی میں متنازعہ قانون شہریت اور نیشنل رجسٹر آف سیٹیزن کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ملوث ہونے کا جھوٹا مقدمہ درج کیاگیا تھا ۔ ان فسادات میں کم سے کم 53 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ مقدمے کی سماعت کے دوران عمر خالد کے وکیل نے عدالت میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے الزامات کی مخالفت کی تھی ۔اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرامیت پرساد نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی ۔
واضح رہے کہ 3مارچ کو کڑکڑ ڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کی عدالت نے خالد اور پروسیکیوشن کے وکلا کے دلائل سننے کے بعداپنا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔ مسلسل تین مرتبہ عدالت نے عمر خالد کی درخواست پر محفوظ کیاگیا فیصلہ موخر کرتے ہوئے آج جمعرات کو اپنے فیصلے میں اس ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا ۔