میر واعظ کی غیر قانونی نظر بندی پراظہار تشویش، فوری رہائی کا مطالبہ
سرینگر 26اپریل (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی گزشتہ تین سال سے مسلسل غیر قانونی نظر بندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قابض حکام سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آج انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سرکردہ اراکین اور اعلی عہدیداروں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں شب قدر اور جمعة الوداع کے موقع پرجامع مسجد میں آنے والے نمازیوں اور زائرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران اراکین نے میر واعظ کی تین سال سے غیر قانونی اور جبری نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکام پر زور دیا کہ وہ شب قدر اور جمعة الوداع کے اہم اور بابرکت ایام کے پیش نظر انہیں رہا کریں تاکہ وہ ادارہ میر واعظ کی طرف سے تفویض کی گئی ذمہ داریاں پوری کر سکیں۔انجمن اوقاف نے ایک بیان میں کہا کہ ان دو عظیم مواقع پر وادی بھر سے ہزاروں مسلمان نہ صرف شب اور جمعہ کی نماز کے لیے بلکہ اللہ تعالی کے حضور اجتماعی توبہ و استغفار کے لیے بھی جامع مسجد آتے ہیں۔ وہ میر واعظ کی وعظ و تبلیغ سے بھی مستفید ہوتے ہیںلیکن بدقسمتی سے وہ 5 اگست 2019سے گھر میں نظر بند ہیں اور ان کی تمام پرامن سرگرمیاں معطل ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ یہ بات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے کہ سرکردہ علمائے کرام اور مشائخ کے علاوہ مذہبی، سیاسی، سماجی اورملی تنظیموں اور سول سوسائٹی کیطرف سے بارہا اپیلوں کے باوجود میر واعظ پر عائدپابندیاں نہیں ہٹائی جارہی ہیں۔انجمن نے امید ظاہر کی ہے کہ شب قدر، جمعة الوداع اور عیدالفطر کے پیش نظر میر واعظ کی نظربندی فوری اور غیر مشروط طور پرختم کی جائے گی تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی اور دیگر ذمہ داریاں بطریق ا حسن نبھا سکیں۔