بانڈی پورہ میں صحت مرکز کی تعمیرگزشتہ 8سال سے تکمیل کی منتظر
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے لوگ تقریبا آٹھ سال قبل شروع کی گئی ایک صحت مرکز کی تعمیر کی تکمیل کے منتظر ہیں جو غیر معمولی تاخیرکی شکارہے اور اس سے علاقے میں لوگوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بھارتی حکومت کی بے حسی کی عکاسی ہوتی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے زیوری منز میں زیادہ تر ماہی گیر آباد ہیں اوروہ بہت مایوس ہیں۔ منصوبے پر عملدرآمدکے ذمہ دار ہائوسنگ بورڈ کو تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔پرانی عمارت کو منہدم کرنے کے بعد 2016میں شروع کئے گئے اس منصوبے کو فنڈز کے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے یہ بہت تاخیر کا شکارہے۔ کنکریٹ کے ڈھانچے کی تعمیر کے باوجود کام برسوں سے رکاہوا ہے اور علاقے کے لوگ مسلسل صحت کی سہولیات سے محروم ہیں ۔مقامی رہائشی بشیر احمد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک کمرے پرمشتمل موجودہ صحت مرکز میں نہ ڈاکٹرہیں اورنہ بنیادی طبی آلات ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکام سے باربار درخواست کے باوجود کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کیے اور یاددہانیاں بھی کروائیں لیکن ان کے مطالبات پر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔