بھارتی میڈیا مسلمانوں کو نفرت کا نشانہ بنا رہا ہے، جمعیت علمائے ہند کی سپریم کورٹ میں عرضداشت
نئی دہلی 26 جنوری ( کے ایم ایس )جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے ٹیلی ویڑن چینلوں اور اخبارات سمیت مین اسٹریم میڈیا کے ایک حصے کے خلاف غیر قانونی اور غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ میڈیا جھوٹ کے ذریعے جان بوجھ کر مسلمانوں کو نفرت کا نشانہ بنا رہا ہے ۔ یہ درخواست مولانا ارشد مدنی کی طرف سے ا یڈوکیٹ اعجاز مقبول نے 13 اپریل 2020 کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے جس میں چیف جسٹس این وی راوانا سے معاملے کی جلد سماعت کی درخواست کی گئی ہے۔ درخواست دائر کرنے کے بعد سے اب تک گیارہ سماعتیں ہو چکی ہیں۔ 2 ستمبر 2021 کو ہونے والی آخری سماعت میں بھارتی حکومت نے عدالت عظمی میں اپنا جواب داخل کیا۔ اسی طرح براڈکاسٹنگ آرگنائزیشن اور نیوز ریگولیٹرز نے بھی اپنا جواب داخل کیا۔ بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر ملک کی مختلف ہائی کورٹس میں زیر التواءدرخواستوں کو بھی یکجا کر دیا گیا ہے۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں کچھ چینلوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی جعلی خبریں ملک میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کر سکتی ہیں لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ غلط نیوز چینلوں پر لگام لگانے کے لیے خصوصی حکم جاری کرے۔