مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کر رہی ہے

سرینگر 09 جولائی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مقیم انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ بی جے پی-آر ایس ایس کی قیادت والی مودی حکومت کی نازی پالیسیوں کے نتیجے میںمقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی انتہائی سفاکانہ، کثیر جہتی اور منظم خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ہندو راشٹرا اور ہندوتوا کے نظریے نے بھارت کو نسل کشی کی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نسلی تطہیر کے اپنے گھناو¿نے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں کشمیریوں کو جعلی مقابلوںمیں شہید کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے کشمیری مسلمانوں کی نسلی تطہیر کا منصوبہ بنا رہی ہے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کا مقصد اس سلسلے میں آخری رکاوٹ کو دور کرنا تھا۔
حقوق کے ایک کارکن نے کہا کہ بھارت نے اس وقت مقبوضہ علاقے میںدس لاکھ کے قریب فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں جو انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماﺅ والا خطہ بن چکا ہے۔
ایک اور کارکن نے کہا کہ بھارتی فورسز کو کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت نہتے کشمیریوں کے قتل کا لائسنس حاصل ہے اور فورسز اہلکار اس قانون کی آڑ میں کشمیریوں کا بے دریغ قتل عام کر رہے ہیں ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button