کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں
سرینگر 18جولائی(کے ایم ایس)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم الحاق پاکستان اس عزم کی تجدید کے ساتھ منارہے ہیں کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی اورجموں و کشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی تسلط سے جموں وکشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیلئے گزشتہ سات دہائیوں کے دوران تقریبا 5لاکھ سے زائدکشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے۔ رپورٹ کے مطابق وحشیانہ بھارتی مظالم بھی پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی محبت کو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے اب تک اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں 96ہزار093 کشمیریوں کو شہید کیاجن میں سے7ہزار285 کو دوران حراست شہید کیاگیا۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 8ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو دوران حراست لاپتہ کردیا ، 11ہزار255 خواتین کی بے حرمتی کی گئی اور ایک لاکھ 10ہزار486رہائشی مکانات کو تباہ کیاگیاجبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بت ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، غلا احمد گلزار،مشتاق الاسلام ،الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، مظفر احمد ڈار، غلام محمد بٹ، انجینئر رشید، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی ، محمد رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، محمد شفیع شریعتی، شوکت حکیم، معراج الدین نندہ، وحید احمد گوجری، محمود ٹوپی والا، فیر وز عادل زرگر، داؤد زرگر ، انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور محمد احسن اونتو اور صحافی آصف سلطان اور فہد شاہ کے علاقہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کارکنوں ، نوجوانوں اور سول سوسائٹی کے ارکان سمیت ہزاروں کشمیر کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یواے پی اے کے تحت مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام تر بھارتی مظالم کشمیر ی عوام کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو ترک کرنے پرمجبور نہیں کرسکے۔ رپورٹ میںیوم الحاق پاکستان کے تاریخی پس منظر کا ذکرتے ہوئے کہاگیاکہ 19 جولائی 1947 ء کو آبی گزر سرینگر میںسردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پرا ل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے ایک اجلاس میں تاریخی قرارداد پاس کی گئی جس میں جموںوکشمیر کا الحاق پاکستان کے ساتھ کرنے کی منظوری دی گئی۔اجلاس کی صدارت چوہدری حمید اللہ خان نے کی اور قرارداد خواجہ غلام الدین وانی اور عبدالرحیم وانی نے پیش کی تھی ، جبکہ 59ممتاز رہنمائوں نے اجلاس میں شرکت کی تھی ۔ اس تاریخی قرارداد میں کہاگیاتھاکہ پاکستان کے ساتھ جموں و کشمیر کی مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی قربت اور کشمیری مسلمانوں کی خواہشات کو مدنظر رکھ کرپاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیاگیا ہے۔