اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی حالت زار پر توجہ مرکوز کرے، منیر اکرم کا سلامتی کونسل سے مطالبہ
اقوام متحدہ20جولائی(کے ایم ایس )
پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بچوں کی حالت زار پرتوجہ مرکوز کرے کیونکہ بھارتی قابض فوج بچوں کے خلاف خوفناک جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں بچے اور مسلح تنازعات کے موضوع پر منعقدہ سالانہ بحث کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں اور نوجوانوں کو روزانہ کی بنیاد پر گرفتار کیا جاتا ہے اور ان سے غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کا مقصد ان سے معلومات حاصل کرنا یا یہ اعتراف کرانا ہے کہ وہ حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کرنے والے کشمیری گروپوں سے منسلک ہیں جس کا سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں میں ان سے وعدہ کیا تھا۔ منیر اکرم نے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جیلوں میں غیرقانونی حراست اور پیلٹ گنز کے استعمال کو روکنے سمیت بچوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے لیے بھارت کے 5اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کے بعد 9لاکھ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے کا محاصرہ کررکھا ہے جنہوں نے تقریبا 13ہزار کشمیری بچوں اور نوجوان کو جبری طور پر گرفتار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے اس طرح کے خوفناک جرائم کی فہرست بہت طویل ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے 1989 سے اب تک بھارتی قابض افواج کے سینئر افسران کی جانب سے خواتین اور بچوں کے خلاف جنگی جرائم کے 3ہزار432کیسز کے شواہد پر مشتمل ایک جامع ڈوزیئر جاری کیاہے۔ منیر اکرم نے کہا ہم یہ ثبوت چلڈرن اینڈ آرمڈ کانفلکٹ کے بارے میں سلامتی کونسل کے ورکنگ گروپ اور سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ کو پیش کریں گے اور انہوں نے کہاکہ غیر انسانی جرائم میں ملوث اہلکاروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی ابتر حالت زار کی مسلسل نگرانی کی جانے چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مسلح تنازعات والے ممالک میں بچوں پر ہونے والے تشدد پر توجہ نہیں دے رہا جو ان کے قومی دائرہ اختیار میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شواہد کی بنیاد پر پاکستانی وفد سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ اور سلامتی کونسل کے ورکنگ گروپ کے ساتھ رابطے کو مزید بڑھائے گا۔
ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے محمد راشد نے بھارتی ڈیلیگیٹ اشیش شرما کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قراردینے کا دعویٰ دیتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے اور نہ کبھی تھا۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے اپنی متعلقہ تمام قراردادوں میںجموں وکشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ قراردیاہے جس کے مستقبل کے تعین کا فیصلہ کشمیری عوام عالمی ادارے کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے سلامتی کونسل کے اس فیصلے کو قبول کیا تھا اور وہ اس پر عمل کرنے کا پابند ہے۔