مقبوضہ جموں و کشمیر

معمر کشمیری والد دوران حراست لاپتہ بیٹوں سے ملاقات کی خواہش دل میں لئے وفات پاگیا

سرینگر 23ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 90سالہ معمرکشمیری عبدالاحد راہ 22سال سے اپنے دو بیٹوں سے ملاقات کی خواہش دل میں لئے انتقال کر گئے ۔ان کے دونوں بیٹوں کو بھارتی پولیس نے 2000میں نیپال سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں حراست کے دوران لاپتہ کردیاگیاتھا۔
سرینگر کے علاقے مہاراج گنج کے رہائشی عبدالاحد راہ دونوں بیٹے محمد شفیع اور مشتاق احمد 1995میں سرینگر سے ملازمت کی تلاش میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں گئے تھے اس وقت ان کی عمریں بالترتیب 30اور25برس تھی ۔ انہوں نے نیپال میں چمڑے کے کارخانے میں کام شروع کیا ۔5 ستمبر 2000کو دلی پولیس نے انٹرپول کے ساتھ مل کر نیپال میں چھاپے مارے اور عبدالاحد کے دونوں بیٹوں سمیت کئی کشمیری تاجروں کو گرفتار کیاتھا۔ گرفتار ہونے والوں میں سے کئی کو رہا کر دیا گیا۔ تاہم 22 سال گزرنے کے بعد بھی دونوں بھائیوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ نیپال سے اپنے بیٹوں کی گرفتاری کے بارے میں کال موصول ہونے پر عبدالاحد نیپال گیا، جہاں انہیں بتایا گیا کہ دونوں کو راجستھان کی جودھ پور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعدبیٹوں کی مسلسل تلاش اور کوئی اطلاع نہ ملنے کی وجہ سے عبدالاحد کی صحت گرنا شروع ہو گئے اور وہ متعدد عارضوں میں مبتلا ہو گئے ۔تاہم انہوںنے اپنے بیٹوں کی تلاش جاری رکھی اور ہر سرکاری دفتر سے رابطہ کیا تاہم انہیں اپنے بیٹوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ۔ بیٹوں سے ملاقات کی خواہش لئے معمر والد کا رواں ہفتے انتقال ہو گیا ہے وہ گزشتہ تین برس سے چلنے پھرنے سے قاصر تھے ۔ اپنی زندگی کے آخری دن بھی وہ اپنے بیٹوںکو پکارتے رہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button