مودی حکومت بھارت میں مسلمان قیادت کا ہاں میں ہاں ملانے والا نیا طبقہ تشکیل دے رہی ہے
نئی دہلی یکم اگست(کے ایم ایس)نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت بھارت میں مسلمان قیادت کا ہاں میں ہاںملانے والا ایک نیا طبقہ تشکیل دے رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مبصرین کا خیال ہے کہ اس سلسلے میں چند روز قبل قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی ہدایت پر کانسٹی ٹیوشن کلب میں بین المذاہب فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اجلاس کا انعقاد مودی کے مسلم دشمن منصوبے کا حصہ ہے۔اس تقریب کا اہتمام آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے کیا تھا اور اس میں 45مذہبی رہنمائوں نے شرکت کی۔ شرکا ء کا تعلق مختلف مذاہب سے تھا اور وہ بھارت کے مختلف علاقوں سے آئے تھے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت مسلمان دانشوروں کو سیاسی رہنما کے طور پر تسلیم نہیں کرتی اور ان کو کمیونٹی کی قیادت کے لیے موزوں نہیں سمجھتی ۔لہذا بی جے پی حکومت اس مقصد کے لیے ایک نئی مسلمان قیادت تشکیل دے رہی ہے اور اس کے لئے مسلمان صوفی سنتوں کے مزارات کے متولیوں کو تیارکر رہی ہے۔ مودی حکومت چن چن کر ان لوگوں کو مسلمانوں کے نمائندوںکے طور پر پیش کررہی ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اجیت ڈوول کی کانفرنس پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI)پر پابندی لگانے کی ایک کوشش ہے جو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کی متعدد رپورٹوں کے بعد فعال ہوگئی ہے۔