نیشنل کانفرنس دفعہ 370کی بحالی کیلئے تمام قانونی اورجمہوری ذرائع استعمال کریگی
سرینگر 30ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی بحالی کیلئے تمام قانونی اور جمہوری ذرائع استعمال کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو دفعہ 370اور35Aکو منسوخ کر کے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما حسنین مسعودی نے سرینگر میںقانونی ماہرین اور وکلا کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کو اس کی شناخت اور ثقافت سے محروم کرنے کی کوششوں کیخلاف ہر اقدام کیاجائے گا۔ انٹرایکٹو سیشن میں کشمیر کے عوام کو درپیش آئینی چیلنجوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا۔حسنین مسعودی نے اس موقع پر کہا کہ بھارتی حکومت کا 5اگست 2019کا اقدام عدالتی جانچ کاسامنا نہیں کر سکتا اور یہ بھارتی آئین پر بھی ایک بڑا حملہ ہے۔انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ اور کشمیر ہائی کورٹ کے متعد د فیصلوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان دفعات کو ایک مستقل آئینی حیثیت حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں ہمارا کیس مضبوط ہے اور ہمیں امید ہے کہ آئینی بنچ ہماری درخواست کی جلد از جلد سماعت شروع کرے گا۔