مودی حکومت کے دعوئوں کے برعکس مقبوضہ کشمیر کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے ، فاروق عبداللہ
سرینگر11 اکتوبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے مقبوضہ علاقے کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کے مودی حکومت کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ جموں وکشمیر کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے ۔
فاروق عبداللہ نے سرینگر میں پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں سیاسی خلا، بے روزگاری، ترقیاتی سرگرمیوں میں کمی اوربری طرز حکمرانی کی وجہ سے کشمیریوںکو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگست 2019میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اس کے بعد کی کشمیر دشمن پالیسیوں نے خطے کے مستقبل کو دائو پر لگا دیا ہے ۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میںبی جے پی کا اصل مقصد کشمیریوں کی حقیقی نمائندہ آوازوں کو خاموش کراکراور اس کی منفرد مسلم اکثریتی شناخت کواقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ہرگز بھارت کو اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ وادی چناب، پیر پنجال اور ہر خطے کے عوام کے جذبات ایک جیسے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگ، چاہے وہ کسی بھی خطہ، مذہب اور علاقے سے تعلق رکھتے ہوں،انہیں اپنے حقوق کے لیے متحد ہونا پڑے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پورے جموں و کشمیر میں بی جے پی اور اس کی کٹھ پتلیوں کے خلاف شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے ۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ کشمیریوںکو ہمیں علاقائی، مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر تقسیم کرنے کے لیے دن رات کوششیں کی جارہی ہے ۔