جموں 17اکتوبر(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء میر شاہد سلیم نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو انکے سیاسی، جمہوری اور انسانی حقوق سے محروم رکھنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔
میر شاہد سلیم نے جموں میں ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019کو کشمیری عوام کے سیاسی اور جمہوری حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے غیر قانونی اورغیر آئینی طور پرجموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے پورے مقبوضہ علاقے کو ایک جیل میں تبدیل کردیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ اس دن کو جموں کشمیر کی تاریخ میں ایک سیاہ دن کے طور یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس کے بعد مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے متعدد کالے قوانین نافذ کئے تاکہ کشمیریوں کو انکے سیاسی، جمہوری اور اقتصادی حقوق سے محروم کیا جاسکے ۔میر شاہد سلیم نے کہاکہ مودی حکومت کشمیریوں کے قدرتی اور آبی وسائل کی لوٹ مار کر رہی ہے اور آبادی کا تناسب بگاڑنے کیلئے بھارتی ریاستوں سے لوگوں کو مقبوضہ علاقے لاکر آباد کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ دنوں بھارتی الیکشن کمیشن نے ایک متنازعہ حکم نامہ کے تحت لاکھوں غیر کشمیری ہندوئوں کو جموں وکشمیر میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی ہے جس کا واحد مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو کر ایک ہندو وزیر اعلیٰ منتخب کرانا۔حریت رہنماء نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے جموں و کشمیر کو ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں عام شہریوں کی تمام آزادیاں اور حقوق سلب کرلئے گئے ہیں۔ کنونشن سے بھارتی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے متعدد سیاسی، سماجی کارکنوں، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔