کشتواڑ میں 90سے زائد رہائشی مکانات، جامع مسجد جل کر خاکستر
قابض انتظامیہ کی بے حسی اورغفلت سے صورتحال مزید سنگین ہوگئی
جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے ضلع کشتواڑ میں آتشزدگی کے ایک واقعے میں 90سے زائد رہائشی مکانات اور ایک جامع مسجد جل کر خاکستر ہوگئی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے مروہ میں ایک گھر میں آگ بھڑک اٹھی جس نے آناًفاناًآس پاس کے مکانات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 90سے زائد مکانات جل کر خاکستر ہوگئے۔مروہ ضلع کشتواڑ کا دور افتادہ علاقہ ہے اور سڑک نہ ہونے کی وجہ سے فائر سروس کو موقع پر پہنچنے میں دشواری کا سامناکرناپڑا۔واڑون کے رہائشی عبدالرحمان مہرو نے بتایا کہ گزشتہ 15سال میں آتشزدگی کا یہ پانچواں واقعہ ہے جس میں مارگی، سکھنائی، چوئی درمن، ویروارون اور ملوارون سمیت پانچ گائوں تباہ ہوئے۔انہوںنے کہا کہ صرف واڑون تحصیل میں آتشزدگی کے واقعات میں سینکڑوں مکانات جل کر خاکستر ہو چکے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی واڑون میںہونے والی اس تباہی کی ذمہ دار کشتواڑ کی ضلع انتظامیہ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بار بار کے مطالبات اور احتجاج کے باوجودکشتواڑ کی ضلعی انتظامیہ واڑون اور مروہ سب ڈویژن میں فائر اسٹیشن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے تباہی بڑھ جاتی ہے۔مقامی لوگوں نے ضلعی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ علاقے میں فائر اسٹیشن قائم کرے تاکہ مستقبل میںاس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔